ستر سال کی بوڑھی خاتون کے چہرے کا تصور کرکے آپ کے ذہن میں کیا آتا ہے؟ جھریوں بھرا چہرہ‘ لٹکی ہوئی کھال اور دانتوں سے مبرا پوپلا منہ لیکن ایک آسان طریقہ ایسا بھی ہے جس پر عمل کرکے آپ ستر سال کی عمر کو پہنچ کر بھی خوبصورت جاذب نظر اور جھریوں سے پاک شگفتہ جلد کی مالک بن سکتی ہیں۔
ایوافریسر کے تروتازہ چہرے کو دیکھ کر اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اس کی عمر زیادہ سے زیادہ چالیس سال ہو گی لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایوا 1928ءمیں پیدا ہوئی تھی اور آج اس کی عمر 70سال سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ اب بھی لندن کلینک میں آنے والی خواتین کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ ایوا کی عمر 70 سا ل سے تجاوز کر چکی ہے تو پہلے وہ اس بات پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہوتیں اور جب یقین کرتی ہیں تو انہیں یہ بھی یقین ہوتا ہے کہ یہ پلاسٹک سرجری کا معجزہ ہے۔ پھر یہ خواتین اس بات پر بضد ہوتی ہیں کہ ایوا کے کانوں کے پیچھے کا حصہ دکھایا جائے جہاں پلاسٹک سرجری کے نشانات موجود ہوتے ہیں لیکن وہاں پلاسٹک سرجری کے نشانات نہ پاکر وہ حیران رہ جاتی ہیں۔ ایوافریسر نے ایک انگریزی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ سدا جوان رہنے کا نسخہ اس کے ہاتھ محض اتفاق سے لگا تھا۔ اس نے بتایا کہ جب اس کی عمر 50سال تھی تو اس کی عمر ایک بیلے ڈانسر سے ہوئی تھی جو اس وقت ایوا سے دو ایک سال بڑی نظر آرہی تھی۔ ایوا یہ سن کر حیران رہ گئی اور اس نے بیلے ڈانسر کی بات پر یقین نہیں کیا۔ ایوا کے علم میں یہ بات تو تھی کہ بیلے ڈانسروں کا جسم اس مخصوص ڈانس کی وجہ سے سدا جوان رہتا ہے اور ان کی نشست و برخاست سے اندازہ نہیں ہوتا کہ ان کی عمر زیادہ ہو گی لیکن ان کے چہرے ان کی عمر کی چغلی کھاتے دکھائی دیتے ہیں۔ خوب صورت اور سڈول جسم کے باوجود ان کے چہروں پر جھریوں اور لٹکتا ہوا گوشت ان کی عمروں کا غماز ہوتا ہے۔ لیکن جرمنی کی اس بیلے ڈانسر کے جسم اور چہرے سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا تھا کہ ایوا کی مخاطب کی عمر 76سال ہو گی۔ جرمنی کی بیلے ڈانسلرنے بتایا کہ بیلے کی ورزش کی طرح اس نے اپنے ایک دوست ڈاکٹر کی مدد سے چہرے کے عضلات کی ورزش کا ہنر بھی سیکھ لیا تھا اور اسی ورزش کی وجہ سے اس کا چہرہ 76سال کی عمر ہونے کے باوجود نہ صرف جھریوں سے پاک ہے بلکہ جوان چہروں کی طرح تروتازہ اور تنا ہوا ہے۔ اس کے چہرے کے کسی بھی حصے کا گوشت نہ تو ڈھلکا تھا اور نہ ہی لٹکا تھا۔ ایوا کی درخواست پر اس بیلے ڈانسر نے چہرے کی مخصوص ورزش ایوا کو بھی سکھا دی جس کے کرنے سے ایوا نے اپنے چہرے پر بڑھاپے کے نشانات کو ظاہر نہیں ہونے دیا۔ ایوا نے بتایا کہ کھانا کھاتے، باتیں کرتے اور چہرے پر مختلف تاثرات پیدا کرتے وقت ہمارے چہرے کے عضلات ڈھیلے پڑ جاتے ہیں۔ان عضلات کو ورزش کے ذریعے مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چہرے میں ایسے عضلات بھی ہوتے ہیں جو عموماً استعمال نہیں ہوتے۔ ایوا کے مطابق اگر ان عضلات کو متحرک کیاجائے تو چہرے کا ڈھیلا پن اور کسی حد تک جھریوں پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ ایوا نے بتایا کہ چہرے کے عضلات کی ورزش حیرت انگیز طور پر چہرے سے عمر کے نشانات مٹاتی چلی جاتی ہے۔ اس نے بتایا کہ اگر یہ مشق جاری رکھی جائے تو پلاسٹک سرجری کی طرح کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ لندن کے سینٹ جان انسٹیٹیوٹ آف ڈرماٹالوجی کے ڈاکٹر ڈیوڈ فیس نے کہا کہ ”میں ایوا سے ملا ہوں اور اس کے چہرے کا بغور مطالعہ کیا ہے ۔میں ایوا کے چہرے کی ورزش کو بھی قابل عمل سمجھتا ہوں اور خواتین کو مشورہ دوں گا کہ وہ ایوا کی تقلید کریں اور اس کی ورزش سے فائدہ اٹھائیں“ قارئین کی دلچسپی کیلئے ایوا کی بتائی ہوئی چہرے کی ورزش کی ترکیب کی تفصیل شائع کی جارہی ہے۔
( 1 ) آئینے کے سامنے بیٹھ جائیے اور اپنے دونوں ہاتھوں سے سر کو پکڑ لیں اور انگشت شہادت (انگھوٹھے کے برابر والی انگلی) کو اپنے ابرو پر رکھ کر اوپر کی طرف دباﺅ ڈالیں اور آہستہ آہستہ ان انگلیوں کی مدد سے ابروﺅں کو ماتھے کی جانب تان لیں۔ ابرو تن جائیں تو آہستہ آہستہ اپنی آنکھیں بند کریں، چھ تک گنیں اور آہستہ آہستہ کھول دیں۔ اس عمل کو پانچ منٹ تک نہایت آہستگی سے دہراتی رہیں۔
(2) اپنے چہرے کو اوپر کی جانب اٹھا کر اپنی ٹھوڑی کے نیچے ہاتھ کی بند مٹھی سے سہارا دیں اب اوپر ہونٹ کو نیچے کے ہونٹ سے دبا لیں اور ٹھوڑی پر جمے ہوئے ہاتھ کی مٹھی سے ٹھوڑی اور ہونٹ کے درمیان تناﺅ پیدا ہو جائے۔ اب اپنے ہونٹوں سے بند منہ کو بند رکھتے ہوئے اپنی زبان کو نیچے کے دانتوں پر دبائیں۔ اس طرح آپ کے چہرے کے تمام عضلات متحرک ہو جائیں گے۔ اس عمل کو آہستگی سے پانچ منٹ تک دہراتے رہیں۔
( 3 ) ہاتھوں کی درمیانی انگلیوں سے اپنی ناک کے انتہائی اوپر والے حصے کو دبا لیں،ہلکے دباﺅ کے ساتھ انگلیوں کو بہت آہستہ آہستہ ناک کے درمیان تک لاکر آنکھوں کے نیچے تک لے جاکر دباﺅ ختم کردیں۔ اس عمل کو بھی دہراتے ہوئے پانچ منٹ تک جاری رکھیں۔ چہرے کی یہ ورزش اگر روزانہ دو تین مرتبہ کی جائے تو اس کے حیرت انگیز نتائج بہت جلد سامنے آنے لگیںگے۔ اس ورزش سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے متوازن غذا، مکمل اور پرسکون نیند، ہلکی ورزش، چربی (چکنائی) اور نشائستہ کے کم سے کم استعمال اورکھانے پینے،سونے جاگنے کے اوقات بھی مقرر کر لیے جائیں تو ورز ش کے نتائج تیزی سے برآمد ہو سکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں